Monday 4 February 2019

میں ایسی محبت کرتی ہوں

شیریں بھی نہیں، لیلہ بھی نہیں
میں ہیر نہیں، عذرا بھی نہیں
وہ قصہ ہیں، افسانہ ہیں
وہ گیت ہیں ، پریم ترانہ ہیں
میں زندہ ایک حقیقت ہوں
میں جذبہء عشق کی شدت ہوں
میں تم کو دیکھ کے جیتی ہوں
میں ہر پل تم پہ مرتی ہوں

’میں ایسی محبت کرتی ہوں‘
تم کیسی محبت کرتے ہو؟

جب ہاتھ دعا کو اٹھتے ہیں
الفاظ کہیں کھو جاتے ہیں
بس دھیان تمہارا رہتا ھے
اور آنسو بہتے رہتے ہیں
ہر خواب تمہارا پورا ہو
اس رب کی منت کرتی ہوں

’میں ایسی محبت کرتی ہوں‘
تم کیسی محبت کرتے ہو؟

مجھے ٹھنڈک راس نہیں آتی
مجھے بارش سے خوف آ تا ھے
پر جس دن سے معلوم ہوا
یہ موسم تم کو بھاتا ھے
اب جب بھی ساون آتا ھے
بارش میں بھیگتی رہتی ہوں
قطروں میں تمہی کو ڈھنڈتی ہوں
بوندں سے تمہارا پوچھتی ہوں

’میں ایسی محبت کرتی ہوں‘
تم کیسی محبت کرتے ہو؟

’میں ایسی محبت کرتی ہوں‘
تم کیسی محبت کرتے ہو؟

سب کہتے ہیں اس دنیا کا
ہر رنگ تمہی سے روشن ھے
میرے عشق کے دعویدار ہیں سب
پر مجھ کو ایسا لگتا ھے
ہر رگ تمہی پہ جچتا ھے
تم نہ ہو تو بےرنگ ہوں میں
بے رونق ھے تصویر میری
تم خواب میرا، تعبیر میری
تم سے ھے جڑی تقدیر میری
جو خاک تمہیں چھو جاتی ھے
اس مٹی پر میں مرتی ہوں.

No comments: