Saturday 29 April 2017

Kahan Itni Sazain Thin

کہاں اتنی سزائیں تھیں بھلا اس زندگانی میں
ہزاروں گھر ہوئے روشن جب میرا دل جلا محسنکہاں اتنی سزائیں تھیں بھلا اس زندگانی میں ہزاروں گھر ہوئے روشن جب میرا دل جلا محسن
سکونِ زندگی چھوڑا اک تیری یاد کی خاطر
مگر پھر بھی میری چاہت سے تم کو ہے گِلا محسن
ٹوٹا ہوا یہ دل لے کر میں کس کے پاس جاؤں گا
ہے کون وہ جو کرے گا میرے دل کی دوا محسن
تیری آنکھیں، تیری سانسیں، تیرا چہرہ تیری دھڑکن
میں کیسے بھول پاؤں گا تیری ہر اک ادا محسن
کسی کو کیا خبر مجھ پر ہر اک پل کیا گزرتی ہے
میری ساری کہانی کا ہے تُو ہی آشنا محسن
نہیں قابل تیرے لیکن مناسب جو اگر سمجھو
یاد رکھنا دعاؤں میں یہی ہے التجا محسن
محسن نقوی