Tuesday 31 May 2016

Furssat

مل گئی آپ کو فرصت کیسے
یاد آئی میری صورت کیسے 

پوچھ ان سے جو بچھڑ جاتے ہیں 
ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کیسے 

تیری خاطر تو یہ آنکھیں پائیں 
میں بھلا دوں تیری صورت کیسے 

اب تو سب کچھ ہی میسر ہے اسے 
اب اسے میری ضرورت کیسے 

تجھ سے اب کوئی تعلق ہی نہیں 
تجھ سے اب کوئی شکایت کیسے

کاش ہم کو بھی بتا دے کوئی 
لوگ کرتے ہیں محبت کیسے 

تیرے دل میں میری یادیں تڑپیں 
اتنی اچھی میری قسمت کیسے

وہ تو خود اپنی تمنا ہے عدیم
اس کے دل میں کوئی چاہت کیسے

MOhabbat Mar HE Jai'Gi


محبت مر ہی جائے گی

مجھے تم سے یہ کہنا ہے

مرے معصوم سے دل کو

لگا ہر دم یہ دھڑکا ہے

محبت مر ہی جائے گی

چلو یہ مان لیتی ہوں

کہ میں ہی اس کی مجرم ہوں

محبت میں نے ہی کی تھی

تمہیں اس کی ضرورت تھی

جلا کر اپنے خوابوں کو

تمہارا گھر کیا روشن

تمہاری ہر تمنا کو

بٹھایا دل کی مسند پر

تمہارے دل کے گلشن کو

سجایا خونِ دل دے کر

تمہاری راہ کے کانٹے

سبھی تو چُن لئے میں نے

بہاریں سونپ کر تم کو

کیا ویران اس دل کو

مگر پھر بھی یہ لگتا ہے

محبت مر ہی جائے گی

میں ہی نادان تھی مانا

اُمیدیں میں نے باندھی تھیں

تمہارے جو بھی وعدے تھے

اُنہیں سچ مان بیٹھی...

Wednesday 25 May 2016

Suno'Jana

Wo Kehti Hai Suno Jana, Mohabbat Mom Ka Ghar Hai
Tabish Bad Gumani Ki Kahin Pighla Na Dey Is Ko

Main Kehta Hoon, Jis Dil Main Zara B Badgumani Ho
Wahan Kuch Or Ho Tu Ho Mohabbat Ho Nahi Sakti

Wo Kehti Hai, Sada Aisay Hi Kya Tum Mujh Ko Chaho Gay
K Main Is Main Kami Koi Bhi Gawara Ker Nahi Sakti

Main Kehta Hoon, Mohabbat Kya Hai Yeh Tum Nay Shikaya Hai
Mujhay Tum Say Mohabbat K Siwa Kuch Bhi Nahi Aata

Wo Kehti Hai, Judai Say Buht Darta Hai Mera Dil
K Khud Ko Tum Say Hat Ker Dekhna Mumkin Nahi Hai Ab

Main Kehta Hoon, Yahi Khadshay Bohat Mujh Ko Sattay Hain
Mager Sach Hai Mohabbat Main Judai Saath Chalti Hai

Wo Kehti Hai, Batao Kya Mere Bin Ji Sako Gaye Tum?
Meri Baatien, Meri Yaadien, Meri Ankhien Bhula Do Gay?

Main Kehta Hoon, Kabhi Ais Baat Per Socha Nahi Main Nay
Ager Ik Pal Ko B Sochon Tu Saansien Ruknay Lagti Hain

Wo Kehti Hai, Tumhien Mujh Say Mohabbat Is Kader Kyoun Hai
K Main Ik Aam Si Larki Tumhien Kyoun Khas Lagti Hoon

Main Kehta Hoon, Kabhi Khud Ko Meri Ankhon Say Tum Dekho
Meri Dewangi Kya Hai Yeh Khud Hi Jaan Jao Gi

Wo Kehti Hai, Mujhay Warftgi Say Dekhtay Kyoun Ho
K Main Khud Ko Bohat Qeemti Mehsoos Kerti Hoon

Main Kehta Hoon, Mata-E-Jaan Bohat Anmool Hoti Hai
Tumhien Jab Dekhta Hoon Zindagi Mehsoos Kerta Hoon

Wo Kehti Ha,i Mujhay Alfaz K Jugnoo Nahi Miltay 
K Tumhien Bata Sakon K Dil Mein Mere Kitni Muhabbat Hai

Main Kehta Hoon, Mohabbat Tu Niighaon Say Jhalkti Hai
Tumhari Khamoshi Mujh Say Tumhari Baat Kerti Hai

Wo Kehti Hai, Batao Na Kis Ko Khonay Say Dartey Ho
Batao Kon Hai Wo Jisay Yeh Mausam Bulatay Hain

Main Kehta Hoon, Yeh Meri Sheri Hai Aiena Dil Ka
Zara Dekho Batao Kaya Tumhien Is Main Nazar Aya

Wo Kehti Hai, Suno! Bohat Baatien Banatay Ho
Mager Sach Hai Yeh Baatien Bohat Hi Shaad Rakhti Hain

Main Kehta Hoon, Yeh Sab Baatien Yeh Fasany Ik Bhana Hain
K Pal Kuch Zindagani K Tumhare Saath Kat Jayen

Phir Us K Baad Khamoshi Ka Dilkash Raqs Hota Hai
Nagihaien Bolti Hai Or Lab Khamosh Rehtay Hain

Tuesday 3 May 2016

Kya TEra MEra JOd Sajjan

کیا تیرا میرا جوڑ سجن____؟؟؟
میں دھرتی میلی میلی سی
تو اُجلا اُجلا پریم گگن_______!!!

________تو چخچل شور ہواؤں کا
_________میں کنکر کوئی پاؤں کا

تو سات سُروں کا روپ کوئی_______!!!
میں تپتی جلتی دھوپ کوئی______!!!

※※※※※※※تو خوشبو نرمل کلیوں کی
※※※※※※میں دھول اُداس گلیوں کی

تو صبح کا پیغام کوئی※••••••••
میں بوجھل ڈھلتی شام کوئی••••••••※

________تو چاند نگر کی حور کوئی
_______میں آس میں بیٹھا دور کوئی

میں دھرتی میلی میلی سی_*___*_
تو اُجلا اُجلا پریم گگن
__________کیا تیرا میرا جوڑ سجن

BEhaayai

٭٭٭بے حیائی٭٭٭
آج کل بے حیائی اتنی تیزی سےعام ہو رہی ہے کہ اس کی موجوں میں بڑے بڑے لوگ بہہ گئے۔ مجھے حیرت ہوتی ہے کہ ایک گھر میں مرد کی موجودگی میں موسیقی کی آواز کیسے فضا میں بلند ہوئی، ماں زندہ ہے اور بچے بے حیائی میں گم ہوں؟ یہ کیا ہو گیا ہمارے معاشرے کو؟ یہ تو کچھ بھی نہیں دل تو تب روتا ہے جب ماں، بیٹا بہن اور بھائی سب اکھٹے بیٹھ کر فلمیں دیکھتے ہیں اور موسیقی سے روح کو عذاب دیتے ہیں۔ دل چاہتا ہے کہ بہت کچھ لکھوں مگر جس میں احساس ہو اس کے لیے ایک جملہ بھی کافی ہوتا ہے، اور جو احساس کی نعمت  سے محروم ہو اس کی بیداری کے لیے کچھ لکھنا بھینس کے آگے بین بجانا ہے۔

Baarish

کتنی دلچسپ ہے سردی کی یہ بارش جاناں
کھل کے برسے بھی نہیں، تن کو بھگوئے بھی نہیں

اتنے پر لطف تواتر سے برستی بارش
جس طرح یاد تری دل میں ہے قطرہ قطرہ

جو بظاہر تو بہت بے ضرر سی لگتی ہے
ہاں مگر اس کا تسلسل کرے روح کو چھلنی

صبح سے شام تلک سرد سی بوندوں کی پھوار
رات کو جھیل کی سی شکل میں جل تھل کرتی

کتنے دلچسپ ہیں سردی میں تیری یاد کے پل
اس مسلسل سی، لگاتار سی بارش کی طرح

اب ترا درد اذیت نہیں دیتا مجھ کو
اس میں شدت کی جگہ اب ہے تواتر جاناں

کتنی پر کیف ہے میٹھی سی کسک یادوں کی
ہو ہتھیلی پہ چبھن جس طرح ان قطروں کی

Na Haara Hai Ishq


نہ ہارا ہے عشق اور نہ دنیا تھکی ہے
دیا جل رہا ہے ہوا چل رہی ہے

سکوں ہی سکوں ہے، خوشی ہی خوشی ہے
ترا غم سلامت، مجھے کیا کمی ہے

وہ موجود ہیں اور ان کی کمی ہے
محبت بھی تنہائیِ دائمی ہے

کھٹک گدگدی کا مزا دے رہی ہے
جسے عشق کہتے ہیں شاید یہی ہے

چراغوں کے بدلے مکاں جل رہے ہیں
نیا ہے زمانہ، نئی روشنی ہے

جفاؤں پہ گھُٹ گھُٹ کے چُپ رہنے والو
خموشی جفاؤں کی تائید بھی ہے

مرے راہبر! مجھ کو گمراہ کر دے
سنا ہے کہ منزل قریب آ گئی ہے

خمارِ بلا نوش! تُو اور توبہ!
تجھے زاہدوں کی نظر لگ گئی ہے

خمار بارہ بنکوی

Kisi Ko Kya


- ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﮯ ﮐﮧ "ﻣﯿﮟ"
ﺯﻣﺎﻧﮯ ﺑﮭﺮ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺑﮍﯼ ﺷﺪﺕ ﺳﮯ ﭼﺒﮭﺘﯽ ﮨﻮﮞ
ﻣﯿﺮﯼ ﺑﺎﺗﯿﮟ ، ﻣﯿﺮﯼ ﺳﻮﭼﯿﮟ
ﺯﻣﺎﻧﮯ ﺑﮭﺮ ﮐﯽ ﺳﺎﻧﺴﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮍﯼ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﺑﮭﺮﺗﯽ ﮨﯿﮟ
ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﮯ ﮐﮧ "ﻣﯿﮟ"
- ﮐﺒﮭﯽ ﮐﭽﮫ ﺗﮭﯽ' ﻧﮧ ﺍﺏ ﮐﭽﮫ ﮨﻮﮞ
ﻣﮕﺮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺳﺮﺩ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ
ﻣﺠﮭﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﺗﮑﺘﺎ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ
ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﮐﯿﺎ
ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﻟﮑﮭﻮﮞ''ﺟﮩﺎﮞ ﻟﮑﮭﻮﮞ
ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺟﺎﻥ ﺟﺎﮞ ﻟﮑﮭﻮﮞ
ﯾﺎ ﻧﮧ ﻟﮑﮭﻮﮞ
ﺟﻼ ﺩﻭﮞ ﺷﺎﻋﺮﯼ ﺍﭘﻨﯽ
ﯾﺎ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻃﺎﻕ ﭘﺮ ﺭﮐﮭﻮﮞ
ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮐﯿﺎ ﻣﻄﻠﺐ
ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﯿﺎ ﻣﻄﻠﺐ
ﺗﻮ ﺍﺏ ﺟﻮ ﻟﻮﮒ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﻣﺠﮭﮯ ﻧﻔﺮﺕ ﺳﮯ ﺗﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺏ ﺗﻠﮏ
ﺳﺎﺭﮮ ﺯﻣﺎﻧﮯ...

Nadan Aurat

نادان یہ عورت کیا جانے
سب گھات لگائے بیٹھے ہیں

باتوں میں تو کیسے آئے گی
سب بات بنائے بیٹھے ہیں

کب قدم تیرے رستہ بھٹکیں
سب نظریں جمائے بیٹھے ہیں

یہ مال سمجھتے ہیں تجھکو
بازار سجائے بیٹھے ہیں

منہ سے تجھے مظلوم کہیں
سوچوں میں نچائے بیٹھے ہیں

تو بہن بھی ہے تو ماں بھی ہے
سب رشتے گمائے بیٹھے ہیں

یہ عورت مرد کے رشتے کو
بس کھیل بنائے بیٹھے ہیں

یہ بد ہیں, بدکردار بھی ہیں
صورت کو چھپائے بیٹھے ہیں

گر ایسا نہیں تو چپ کیوں ہیں
کیوں دین گمائے بیٹھے ہیں

سبق ہیں جو الله نے دیے
کیوں سارے بھلائے بیٹھے ہیں

تو ان پہ بھروسہ نہ کرنا
یہ جال بچھائے بیٹھے ہیں

خود اپنی حفاظت کرنی ہے
یہ شرم مٹائے بیٹھے ہیں